فلسطینی قافلوں پر اسرائیلی بمباری ، 70شہید، قافلے میں شامل خواتین اور بچے بھی ہلاک،حماس رہنما شیخ عدنان اور احمد عواد گرفتار ، کمانڈر علی قدی ڈرون حملے میں جاں بحق


فلسطینی قافلوں پر اسرائیلی بمباری ، 70شہید، قافلے میں شامل خواتین اور بچے بھی ہلاک،حماس رہنما شیخ عدنان اور احمد عواد گرفتار ، کمانڈر علی قدی ڈرون حملے میں جاں بحق
فلسطینی قافلوں پر اسرائیلی بمباری ، 70شہید، قافلے میں شامل خواتین اور بچے بھی ہلاک،حماس رہنما شیخ عدنان

غزہ (ایجنسیاں ، مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیل کے الٹی میٹم کے بعدہفتے کو شمالی غزہ سے فلسطینی شہریوںکی جنوب کی طرف نقل،شمالی غزہ میں فلسطینی قافلے پر فضائی حملے میں بچوں سمیت درجنوں افراد ہلاکاسرائیل کا غزہ پر زمینی حملہ بھی شروع،حماس کے کمانڈر علی قدی ہلاک، اسرائیل کے حملوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2215تک پہنچ گئی ہے جبکہ 8700افراد زخمی ہیں ،امریکا نے اسرائیل کوغزہ میں زمینی کارروائی سے روک دیا۔غزہ کے سینکڑوں رہائشی اپنی کاروں، ٹرکوں اور گدھا گاڑیوں پر گھر بھر کا سامان لادے ہجوم کی شکل میں جنوبی علاقے کی طرف جا رہے ہیں جبکہ اس دوران اسرائیلی جیٹ طیاروں کی بمباری جاری ہے۔شہر چھوڑنے والے فلسطینیوں کے قافلے پر اسرائیلی طیاروں کی بمباری سے 70 شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔ادھر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ دس لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو محصور جنگ زدہ علاقے سے ایسے خطے میں جانے کا حکم دینا جہاں خوراک، پانی قلت اور سر چھپانے کی جگہ نہیں ’انتہائی خطرناک اور ناممکن ہے۔‘اُن کا کہنا تھا کہ ’جنگ کے بھی کچھ اصول ہوتے ہیں۔‘اقوام متحدہ میں روس کے سفیر نے حالیہ تنازعے کا الزام امریکہ پر عائد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ کی پٹی اور اسرائیل میں ’انسانی بنیادوں پر جنگ بندی‘ کی جائے۔اقوام متحدہ کے سکیورٹی کونسل میں روس کی جانب سے پیش کیے گئے مسودے میں فوری جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی کے مطالبے کے ساتھ ’کسی بھی قسم کے تشدد خواہ کسی بھی طرف سے ہو اور شہریوں کے خلاف ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت‘ کی گئی ہے۔انسانی امداد کا کام کرنے والے اداروں نے اسرائیل سے کہا ہے کہ غزہ کے شمالی علاقے سے فلسطینیوں کے انخلا کا دیا گیا الٹی میٹم واپس لے۔اقوام متحدہ کے ماہرین نے بھی انخلا کے اسرائیلی حکم کی مذمت کی ہے۔انسانی حقوق پر اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر پاؤلا گویریا بیتنکور نے کہا کہ ’زبردستی عام شہریوں کا انخلا انسانیت کے خلاف جرائم میں آتا ہے اور بین الاقوامی قانون کے تحت اجتماعی سزا کی ممانعت ہے۔ ادھر سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کیلئے جاری بات چیت کو معطل کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے فلسطین پر پے درپے حملوں اور غزہ میں ہونے والی تباہی کے بعد سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے کی جانے والی بات چیت کو معطل کردیا جس سے امریکا کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔اس سلسلے میں غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب بات چیت کا خاتمہ نہیں کررہا البتہ فلسطین میں جاری لڑائی کے رکنے تک بات چیت کو روکا گیا ہے۔‘اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے غزہ کے لیے فوری انسانی امداد کی رسائی کا مطالبہ کیا جس میں خوراک، پانی اور ایندھن کی ترسیل شامل ہے جس کی علاقے میں اشد ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عام شہریوں کا تحفظ کیا جائے اور اُن کو کسی صورت ڈھال کے طور پر استعمال نہ کیا جائے۔انتونیو گوتیرس نے حماس سے مطالبہ کیا کہ تمام یرغمالیوں کو فوری رہا کیا جائے۔ ’تمام فریقوں اور اُن تمام کے لیے یہ ضروری ہے جو اُن پر اپنا اثر و رسوخ رکھتے ہیں کہ ان اقدامات کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کرنا چاہیے۔‘عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ غزہ میں ہسپتالوں کو ایندھن اور بجلی کے بغیر چلانا ممکن نہیں اور اس کے پہنچانے کے لیے راستہ دیا جائے۔غزہ کے پاور پلانٹ کو ایندھن کی کمی کا سامنا ہے اور اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے شعبے نے کہا ہے کہ ساڑھے چھ لاکھ باشندوں کو پینے کی پانی کی قلت درپیش ہے۔اسرائیلی فضائیہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انھوں نے حماس کے کمانڈر علی قدی کو ہلاک کر دیا ہے جنھوں نے گذشتہ ہفتے اسرائیلی علاقوں پر حملے کی قیادت کی تھی۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ’علی قدی کو شین بیٹ سیکیورٹی ایجنسی اور ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کی انٹیلی جنس کوششوں کے بعد ڈرون حملے میں ہلاک کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق امریکا نے اسرائیل کوغزہ میں زمینی کارروائی سے روک دیاہے ،امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی حکام نے اسرائیل پر فلسطینیوں کے انخلا تک کارروائی نہ کرنے پر زور دیتے ہوئے عالمی قوانین کی پیروی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ تاہم سرائیل کی جانب سے غزہ پر وقفے وقفے سے بمباری کا سلسلسہ جاری ہے۔رفح میں چارمنزلہ عمارت پر اسرائیلی طیاروں نے بمباری کی ،خان یونس میں بھی رہائشی آبادی کو نشانہ بنایا گیا۔ شہدا کی تعداد19 سو سے زائدہوگئی،جبکہ ساڑھے سات ہزار زخمی ہیں۔حماس کے حملوں کے دوران اب تک 1300 سے زائد اسرائیلی ہلاک 2800 زخمی ہوچکے ہیں۔قابض فوج مغربی کنارے میں بھی فلسطینی بستیوں پر چڑھ دوڑی، جنین، قلندیا اور جیریکو میں پرتشدد کارروائیاں کرتے ہوئے درجنوں فلسطینیوں کوگرفتار کیا گیا۔لبنانی سرحد پر بھی جھڑپیں ہوئیں، جس میں صحافیوں کی گاڑی پر براہ راست گولہ باری کے نتیجے میں ایک صحافی رپورٹرجاں بحق ہوگیا۔ اسرائیلی طیاروں نے حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بم گرائے۔اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے حماس کے رہنما شیخ عدنان اور احمد عواد کو گرفتار کر لیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے غزہ میں محدود زمینی کارروائی کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی حدود سے اسرائیلیوں کی لاشیں واپس لائی گئیں ہیں۔ برطانو نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کی وراننگ کے بعد غزہ شہر فلسطینیوں کی نقل مکانی جاری ہے، جبکہ اسرائیلی فوج نے زمینی کارروائی بھی شروع کر رکھی ہے۔