پرمٹ الاٹ کروانیوالے متاثرین کے نام پر ملی بھگت سے 80 پلاٹ الاٹمنٹ کی تحقیقات

 

پرمٹ الاٹ کروانیوالے متاثرین کے نام پر ملی بھگت سے 80 پلاٹ الاٹمنٹ کی تحقیقات
پرمٹ الاٹ کروانیوالے متاثرین کے نام پر ملی بھگت سے 80 پلاٹ الاٹمنٹ کی تحقیقات

اسلام آ باد    سی ڈی اے کے شعبہ لینڈ و بحالیات میں افسران اور پراپرٹی ڈیلرز کی ملی بھگت سے زرعی اراضی پرمٹ الاٹ کروانے والے متاثرین کے نام پر خلاف ضابطہ 1 ارب روپے سے زائد مالیتی80 پلاٹ الاٹمنٹ کرنے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ۔ایف آئی اےنے اس معاملے کی چھان بین شروع کر دی ہے۔چئیرمین سی ڈی اے انوار الحق کو شعبہ لینڈ بحالیات میں خلاف ضابطہ الاٹمنٹ کی منسوخی اور ملوث ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کے لئے الگ درخواست دی گئی ہے جس کے مطابق سی ڈی اے پالیسی کے تحت ایک ہی زمین کے بدلے پرمٹ الاٹ کروانیوالے متاثرین کو پلاٹ الاٹمنٹ نہیں ہو سکتے تاہم موضع ڈھیری قلعہ زمین کے بدلے پہلے ملتان میں پرمٹ مربع الاٹمنٹ کیا گیا اور اب سیکٹر آئی بارہ میں رہائشی پلاٹ الاٹ کر الئے گئے۔ بحالیات کی پالیسی کے تحت دو بینفٹ نہیں دیئے جا سکتے۔دوسر ےکیس میں موضع تھوتھال میں مظفر ولد محمد کو 1969 میں ضلع جھنگ میں پرمٹ الاٹ ہو چکا ہے اور اب 53 سال بعد ا نہی متاثرین کومارگلہ ٹاؤن فیز ون میں پلاٹ الاٹمنٹ کر دیاگیا۔ ایک اور کیس میں موضع بھیکڑ اکو میں سینٹرل گورنمنٹ کی اراضی کے بدلے 62 پلاٹ الاٹ کرا لئے گئے ۔چوتھے کیس میں بھیکہ سیداں میں 46 کنال اراضی کے ایف الیون فور مین روڈ پر 4 پلاٹ 30×70 افسران سے ساز باز کرکے الا ٹمنٹ کرا لئے گئے جبکہ اسی زمین کے بدلے ضلع جھنگ میں چک نمبر 11/3 اٹھارہ ہزاری میں پرمٹ مربع بھی الاٹ ہو چکا تھا۔چئیرمین سی ڈی اے نے تحریری شکایت بمعہ ثبوت موصول ہونے پر ممبر اسٹیٹ طارق اسلام مروت اور ڈپٹی ڈی جی لینڈ بحالیات عنبر گیلانی کو تحقیقات سونپی تھیں تاہم انہوں نے اتنے بڑے سکینڈل کی تحقیقات خود کرنے کے بجائے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کنفیڈینشل کو کیس بھیج دیا۔