Header Ads Widget

Responsive Advertisement

اسرائیل کی بدترین بمباری ،مزید 65 فلسطینی شہید،اقوام متحدہ کے 11 کارکن بھی ہلاک،فلسطینی شہداء کی تعداد 1354 اسرائیلی طیاروں کے شامی ہوائی اڈوں پر حملے

اسرائیل کی بدترین بمباری ،مزید 65 فلسطینی شہید،اقوام متحدہ کے 11 کارکن بھی ہلاک،فلسطینی شہداء کی تعداد 1354 اسرائیلی طیاروں کے شامی ہوائی اڈوں پر حملے

 

اسرائیل کی بدترین بمباری ،مزید 65 فلسطینی شہید،اقوام متحدہ کے 11 کارکن بھی ہلاک،فلسطینی شہداء کی تعداد 1354 اسرائیلی طیاروں کے شامی ہوائی اڈوں پر حملے
اسرائیل کی بدترین بمباری ،مزید 65 فلسطینی شہید،اقوام متحدہ

غزہ (ایجنسیاں) اسرا ئیل اور حماس کے درمیان جمعرات کو جنگ مزید شدّت اختیار کر گئی ہے،اسرائیلی فضائیہ کے غزہ پربد ترین حملے جاری ہیں جس سے مزید درجنوں فلسطینی شہید ہو گئے ہیں ہلاکتیں 1354 سے تجاوز کر گئیں،غزہ کے ہسپتال زخمیوں کے ساتھ ساتھ پناہ گزینوں سے بھی بھر گئےاور خان یونس کے ہسپتال میں لاشوں کی گنجائش ختم ہو گئی ہے۔ دوسری طرف حماس کے حملوں میں اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد1200تک پہنچ گئی ہے،جبکہ ہزاروں عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں۔اسرائیل نے یرغمالیوں کی رہائی تک غزہ کا محاصرہ ختم کرنے سے انکار کر دیا ہے اور کہا ہے کہ حالتِ جنگ میں ہیں ملکی سلامتی کیلئے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے اسرائیل کا دورہ کر کے مکمل یکجہتی اور فلسطینی شہریوں کے تحفظ کیلئےتحمل مزاجی سے کام لینے پر زور دیا ہے۔ ،غزہ کشیدگی پرایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان میں ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جبکہ چین نے فلسطین میں انسا نی صورتحال پر گہری تشو یش کا اظہار کیا ہے۔غزہ پر اسرائیل کی تباہ کن بمباری اور راکٹ حملے جاری ہے ان حملوں میں ہلاکتیں 1300 سے تجاوز کر گئیں،غزہ کی وزارتِ صحت کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق 1354 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ اس وقت چھ ہزار سے زیادہ زخمی ہیں۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری اور ناکہ بندی کے دوران شہریوں تک خوراک، ایندھن اور پانی جیسی اشیائے ضروریہ پہنچانے کی اجازت دی جائے جبکہ اسرائیل نے کہا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی تک غزہ کا محاصرہ ختم نہیں کیا جائے گا،یاد رہے کہ حماس نے کم از کم 150 افراد کو یرغمال بنا رکھا ہے۔آئی سی آر سی کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ ’ہسپتالوں کے جنریٹرز میں ایندھن ختم ہو سکتا ہے۔‘آئی سی آر سی کے ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ فیبریزیو کاربونی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہماری مطابق ابھی ہسپتالوں کے جنریٹرز میں ایندھن تو ہے مگر اب یہ بس چند گھنٹوں کی بات ہے۔‘تازہ رپورٹ کے مطابق غزہ میں جنگ کے دوران اقوام متحدہ کے عملے کے 11 ارکان بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے لڑائی میں مزید شدت آنے کی تنبیہ کی ہے اور بتایا ہے کہ غزہ کی سرحد کے قریب پیادہ فوج، بکتر بند، توپ خانہ اور تین لاکھ ریزرو فوجی بھیج دیے گئے ہیں۔اسرائیلی صدر اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ نے کہا ہے کہ اپنے شہریوں کی حفاظت اور ملکی سلامتی کے لیے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، ۔ ہم حالتِ جنگ میں ہیں۔‘فلسطین کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ اب تک پانچ ہزار سے زیادہ افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ ہسپتالوں میں جگہ کم پڑ گئی ہے جبکہ لوگوں سے خون کا عطیہ دینے کی اپیل کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ غزہ کو ضروری طبی سامان اور ایندھن کی قلت کا سامنا ہے۔ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے اسرائیل پر فلسطینوں کی ’نسل کشی‘ کا الزام لگایا ہے۔اسرائیلی وزیر توانائی اسرائیل کاٹز نے اس عزم کا اظہار کیا کہ غزہ کا مکمل محاصرہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک مغویوں کی رہائی نہیں ہو جاتی۔انہوں نے ایک بیان میں لکھا کہ ’غزہ کے لیے انسانی امداد؟ کوئی بجلی کا سوئچ آن نہیں کیا جائے گا، کوئی پانی کا نل نہیں کھولا جائے گا اور کوئی ایندھن کا ٹرک اس وقت تک داخل نہیں ہو گا جب تک کہ اسرائیلی مغویوں کی واپسی نہیں ہو جاتی۔‘اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈورون سپیلمن نے اسرائیل کے ایک علاقے جہاں 100 سے زائد افراد کو ہلاک کیا گیا تھا، میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں کبھی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ ایسا کچھ ہو گا۔ ایسا لگتا ہے کہ ابھی یہاں ایٹم بم گرا ہے۔آئی اے جی گروپ، جس میں برٹش ایئرویز اور ایر لنگس شامل ہیں، نے اسرائیل میں اپنا آپریشن تین ہفتوں کیلئےمنسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔شہزادہ محمد بن سلمان سےترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان اور فرانسیسی صدر امانویل میکروں نے بھی ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔سعودی ولی عہد اور ترکیہ کے صدر نےرابطے کے دوران غزہ اور اس کے گرد ونواح میں حالیہ فوجی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا۔سعودی ولی عہد کا کہنا تھاکہ’ سعودی عرب علاقائی اور بین الاقومی سطح پر مسلسل کوششیں کررہا ہے جس کا مقصد کشیدگی روکنے کےلیے مشترکہ تعاون ہے‘۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ’ سعودی عرب کسی بھی طرح سے شہریوں کو نشانہ بنانے اور بے گناہ لوگوںکی جانیں لینے کو مسترد کرتا ہے‘۔انہوں نے بین الاقوامی انسانی قوانین پر عمل کرنےاور غزہ کی پٹی پر حملے روکنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔سعودی ولی عہد نے فلسطینی کاز، ایک جامع اور منصفانہ امن کے حصولکےلیےکوششوں کی سپورٹکے حوالے سے مملکت کے موقف کو بھی اجاگر کیا جو فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق تک رسائی کا ضمانت دیتا ہے۔ دریں اثنا اسرائیلی طیاروں نے شام کے دارالحکومت دمشق سمیت ہوائی اڈوں پر حملے کئے ہیں شامی فوج نے طیارہ شکن میزائلوں سے بھرپور جواب دیا۔جیو نیوز نے عرب میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی فضائیہ نے دمشق اور حلب کے ہوائی اڈوں پر میزائلوں سے حملہ کیا جس کے جواب میں شامی فوج نے طیارہ شکن میزائل فائر کئے۔ بتایا گیا ہے کہ دمشق کے ہوائی اڈے پر دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، دوسری طرف برطانوی حکومت کی جانب سے اپنے شہریوں کے لیے اسرائیل سے خصوصی پروازوں کا اعلانبرطانوی حکومت نے کہا ہے کہ وہ برطانوی شہریوں کو اسرائیل سے نکالنے کے لیے پروازوں کا انتظام کرے گی۔برطانوں دفتر خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ ’اسرائیل چھوڑنے کے خواہشمند افراد کے لیے کمرشل پروازوں کی سہولت خصوصی طور پر فراہم کی جائے گی۔ چینی حکومت کے خصوصی ایلچی برائے مشرق وسطیٰ ژائی جون نے فلسطینی اول نائب وزیر خارجہ امل جیادو سے فلسطین اسرائیل تنازعہ کی صورتحال پر ٹیلی فونک بات چیت کے دوران انسا نی صورتحال پر گہری تشو یش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازعے کی شدت پر انتہائی رنجیدہ ہے ،جس کی وجہ سے بے گناہ شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں اور فلسطین میں سلامتی اور بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے۔عام شہریوں کی حفاظت کے لئے فوری جنگ بندی اشد ضروری ہے۔





Post a Comment

0 Comments