غزہ کے 11 لاکھ رہائشیوں کو اسرائیل کا 24 گھنٹے کا الٹی میٹم حماس کا علاقہ نہ چھوڑنے کا اعلان،بمباری میں مزید 100 سے زائد فلسطینی شہید
غزہ کے 11 لاکھ رہائشیوں کو اسرائیل کا 24 گھنٹے کا الٹی میٹم حماس کا علاقہ نہ چھوڑنے کا اعلان،بمباری میں مزید 100 سے زائد فلسطینی شہید |
غزہ،تل ابیب(مانیٹرنگ ڈیسک، ایجنسیاں ) اسرائیل نے غزہ پر زمینی حملے کیلئے غزہ کے شمال میں رہنے والے گیارہ لاکھ باشندوں کو جنوب کی طرف جانے کا الٹی میٹم دیدیا ۔ جبکہ حماس نے علاقے نہ چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔اسرائیل نے الٹی میٹم کے حوالے سے شمالی سرحدی علاقوں پر جدید ٹینک اور فوجی دستے تعینات کر دیئے جبکہ لاکھوں فوجیوں کو بھی غزہ کی سرحد پر جمع کر لیا گیا ہے،اسرائیل کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری کے دوران اب تک ہزاروں ٹن بارود برسا دیا گیا ہے جبکہ اس نے زمینی حملوں کی تیاری بھی مکمل کر لی ہے،گزشتہ روز مزید 100 شہادتوں کے بعد اسرائیلی بمباری میں مجموعی طور پر شہید ہونیوالوں کی تعداد 1700 سے زائد ہوگئی جبکہ 6ہزار فلسطینی زخمی ہیں جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں ،اسرائیلی حملوں میں 50سے زائد طبی عملے کے ارکان بھی شہید ہوئے، فلسطین نے مسلم دنیا سے فلسطینیوں کو بچانے کیلئے مدد کی اپیل کی ہے،اسرائیل کا غزہ میں چھ روز کے دوران 6ہزار بم گرانے کا اعتراف،مقبوضہ بیت المقدس کے تمام دروازوں پر اسرائیلی فوج تعینات کر دی گئی ہے،فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے اردن میں ہزاروں افراد نے فلسطینی سرحد کی جانب مارچ کیا ،اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ پر ٹینکوں کے ذریعے چڑھائی کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے،امریکہ کے بعد برطانیہ نے اسرائیل کی مدد کے لیے دو جنگی بحری جہاز اور نگرانی کرنے والے طیارے بھیجنے کا اعلان کردیا،اسرائیلی فوج نے غزہ کے شمال میں رہنے والے گیارہ لاکھ باشندوں کو جنوب کی طرف جانے کا الٹی میٹم دیا ہے، ہیومن رائٹس واچ نے بھی اسرائیل کی جانب سے غزہ اور لبنانی سرحد پر حملوں کیلئے ممنوعہ سفید فاسفورس بم استعمال کیے جانے کی تصدیق کردی ہے دوسری جانب حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کے زمینی حملوں کا جواب دینے کیلئے تیار ہیں، ہمارے جنگجو پوری طرح الرٹ ہیں، اسرائیل کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا جبکہ حماس نے یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ امریکا، فرانس اور دیگر ملکوں کے شہری اسرائیلی فوج کی وردیاں پہن کر جنگ میں شریک ہیں، یرغمال بنائے گئے بہت سے اسرائیلی فوجی امریکی اور فرانسیسی شہری نکلے ہیں، حماس کے مسلح ونگ نے کہا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں غزہ کی پٹی میں قید کم از کم 13 اسرائیلی اور غیر ملکی یرغمالی ہلاک ہوگئے ہیں۔عزالدین القسام بریگیڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے پانچ مقامات کو نشانہ بنایا جن میں 13 قیدی جن میں غیر ملکی بھی شامل ہیں ہلاک ہو گئے ہیں، غزہ میں بجلی، پانی، خوراک اور میڈیکل سپلائی بند ہونے سے انسانی المیہ بھی جنم لینے لگا ہے۔2 لاکھ 20 ہزار فلسطینی اقوام متحدہ کے اسکولوں میں پناہ لینےپر مجبور ہے ، اسپتالوں میں زخمیوں کے لیے بستر اور دوائیں کم پڑگئی ہیں اور بجلی بند ہونے سے وینٹی لیٹرز چلانا مشکل ہوگیا۔اسرائیل نےفلسطینیوں پر خوراک،پانی،بجلی بند کردی اور بچےدودھ کو ترسنے لگے ہیں ، فلسطینی حکام کا کہنا ہے سپتال کے جنریٹرز میں صرف چاردن کاایندھن بچا ہے،بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی (آئی سی آر سی) نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے ہسپتالوں میں بجلی کی کمی کی وجہ سے ان کے مردہ خانوں میں تبدیل ہونے کا خطرہ ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نے بھی اسرائیل کی جانب سے غزہ اور لبنانی سرحد پر حملوں کیلئے ممنوعہ سفید فاسفورس بم استعمال کیے جانے کی تصدیق کردی ہے،اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کو خالی کرنے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے اہلیان غزہ سے کہا ہے کہ وہ خود کو حماس سے دور کر لیں، جو آپ کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں لیکن حماس کے ایک عہدیدار نے غزہ کے شمال میں رہنے والے لوگوں کو جنوب میں منتقل کرنے کے اسرائیل کے حکم کو ’جعلی پروپیگنڈا‘ قرار دیا ہے اور وہاں کے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسے نظر انداز کریں،دوسری جانب اقوام متحدہ نے بھی اسرائیل سے یہ حکم نامہ واپس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام پہلے سے جاری المیے کو مزید تباہ کن بنا صورتحال میں بدل سکتا ہے۔ حماس کے فوجی ترجمان ابو عبیدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے زمینی حملہ کیا تو اسکی فوج کو نیست ونابود کردیا جائے گا،اسرائیل پرحملوں کی ویڈیو جاری کرتے ہوئے حماس کے فوجی ترجمان نے دعوی کیا کہ جنگ کے آغاز پر ہی اسرائیلی فوج کا غزہ ڈویژن تباہ کر دیا گیا ہے،حماس کے فوجی ترجمان کا کہنا تھا کہ القدس کے تحفظ کیلئے ایسی مزید کارروائیوں کا فیصلہ کیا گیا ہے،ابوعبیدہ نے مزید کہا کہ آپریشن الاقصی فلڈ میں توقع سے زیادہ کامیابی ملی، اس آپریشن کیلئے خفیہ تیاری کی گئی تھی جس میں حماس مزاحمتی قوتوں کے ساتھ رابطے میں تھی،مزاحمتی تنظیم اسلامی جہاد کی القدس بریگیڈ کے ترجمان ابو حمزہ کا کہنا تھا کہ جلد کئی محاذ کھولے جائیں گے جن میں 1948میں فلسطین کے پاس موجود علاقے بھی شامل کیے جائیں گے ،دریں اثنااسرائیل کی وزیراطلاعات گالیت ڈسٹل اچانک مستعفی ہوگئیں،ان کاکہنا ہے کہ بے اختیار وزارت کوچلانا اسرائیلی خزانے کیلئے نقصان دہ ہے،اسرائیل کی حمایت اور علاقائی استحکام کو بڑھانے کے لیے رشی سونک کے دفتر نے انکشاف کیا کہ لندن برٹش رائل نیوی کے دو بحری جہاز، ہیلی کاپٹر اور نگرانی کرنے والے طیارے مشرقی بحیرہ روم میں تعینات کئے جائیں گے،شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ غزہ میں ہونے والی لڑائی اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف مسلسل زیادتیوں کی وجہ سے ہے، غزہ میں ہونے والی خون ریزی کا ذمہ دار اسرائیل ہے،کم جونگ ان نے مزید کہا ہے کہ فلسطین عربوں اور مسلمانوں تک منحصر نہیں بلکہ یہ ان کی آزادی کا مسئلہ ہے، اسرائیل جنگی قوانین کو نظر انداز کر کے غزہ پر مسلسل بمباری کر رہا ہے،چین نے کہا ہے کہ فلسطین اسرائیل تنازعے سے نکلنے کا راستہ "دو ریاستی فارمولہ" ہے، ادھر ایران نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ایک "نیا محاذ" کھولنا غزہ میں اسرائیل کے اقدامات پر منحصر ہوگا،ایرانی وزیر خارجہ نے حزب اللہ کی طرف ممکنہ اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی ناکہ بندی اور اسرائیلی جنگی جرائم کے نتیجے میں نیا محاذ کھلنا ممکنہ حقیقت ہے۔اردن میں مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے فوج کی رکاوٹیں توڑتے ہوئے اسرائیلی سرحد پر پہنچ گئے۔ادرنی مظاہرین اسرائیل اور وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف سخت نعرے بازی کر رہے تھے، احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین کی بڑی تعداد بڑھتے ہوئے اسرائیلی سرحد کے قریب پہنچ گئی، اس دوران انہوں نے اردنی فوج کی جانب سے لگائی گئی رکاوٹوں کی بھی پرواہ نہیں کی اور انہیں توڑتے ہوئے دشمن کی سرحد پر پہنچ گئے۔ دریں اثنا اسرائیل کی جانب سے غزہ سٹی خالی کرنے کے 24 گھنٹے کی مہلت پر فلسطینی مزاحتمی تنظیم حماس نے غزہ نہ چھوڑنے کا اعلان کردیا۔اسرائیلی فوج نے غزہ میں پمفلٹس پھینکے ہیں جن میں لکھا ہے کہ اپنےگھرفوری چھوڑ دو اور غزہ کےجنوب میں چلےجاؤ۔اس پر حماس نے غزہ نہ چھوڑنے کا اعلان کیا ہے اور اپنے بیان میں ترجمان خالد قدومی نے کہا ہے کہ غزہ کے فلسطینی 1948 کی طرح دوبارہ مہاجرین نہیں بنیں گے، غزہ کے شہریوں کا حوصلہ توڑنے کی کوشش ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی اپنی زمین کبھی نہیں چھوڑیں گے، اسرائیل انخلا کیلئے عالمی اداروں کو دباؤ میں لارہا ہے۔
0 Comments