Header Ads Widget

Responsive Advertisement

فلسطینیوں کیلئے برطانوی حکومت کی 10 ملین پونڈ امداد قابلِ افسوس ہے، ارکان پارلیمنٹ

 

فلسطینیوں کیلئے برطانوی حکومت کی 10 ملین پونڈ امداد قابلِ افسوس ہے، ارکان پارلیمنٹ

فلسطینیوں کیلئے برطانوی حکومت کی 10 ملین پونڈ امداد قابلِ افسوس ہے، ارکان پارلیمنٹ

فلسطینیوں کیلئے برطانوی حکومت کی 10 ملین پونڈ امداد قابلِ افسوس ہے، ارکان پارلیمنٹ


فلسطینیوں کے لیے برطانوی حکومت کی10ملین پونڈ کی امداد قابل افسوس ہے۔ یہ بات ارکان پارلیمنٹ نے کہی۔ وزیراعظم نے پیر کو رقم کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ برطانیہ اپنی امداد میں ایک تہائی اضافہ کررہا ہے۔ تاہم کل جماعتی انٹر نیشنل ڈویلپمنٹ کمیٹی نے کہا ہے کہ یہ بہت کم ہے اور وہ وسیع تر اپروچ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ کمیٹی نے پہلے طویل مدت کے لیے پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والے ملکوں کی مدد کے لیے عالمی حکمت عملی کی سفارش کی تھی اور کہا تھا کہ مشرق وسطیٰ کا بحران اس کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔ مئی میں ایک رپورٹ میں کمیٹی نے کہا تھا کہ حکمت عملی یہ وضع کرے کہ عالمی برادری کس طرح میزبان ملکوں کی ابتدائی انسانی ہمدردی کے ردعمل سے طویل المدتی ترقیاتی اپروچ تک کارروائی کرے گی، جس میں تعلیم، ہیلتھ کیئر، غذائیت، پانی، صحت و صفائی اور ہائجین، سوشل سیکورٹی اور ضروری ڈھانچے تک رسائی شامل ہوگی۔ تاہم یہ صرف سفارش تھی جس کو  حکومت نے پوری طرح قبول نہیں کیا، کمیٹی کی چیئر وومن سارہ چیمپئن نے کہا کہ اسرائیل اور غزہ میں دہشت اس قطعی ضرورت کو اجاگر کرتی ہے کہ برطانوی حکومت طویل مدت کے پناہ گزینوں کے بارے میں ہماری رپورٹ کی ایک سفارش پر اپنے موقف کے بارے میں دوبارہ سوچے جو اس نے پوری طرح قبول نہیں کی ہے۔ برطانوی حکومت ان ملکوں کے لیے جو پناہ گزینوں کی میزبانی کرتے ہیں اور بہت سارے ممالک عشروں سے پناہ گزینوں کی میزبانی کررہے ہیں، ایک نئی عالمی حکمت عملی کے قیام کی حمایت کرنا چاہیے۔ 10ملین پونڈ کی امداد قابل افسوس ہے اور ایسی امداد سے کم ہے جو برطانیہ نے چند سال قبل فراہم کی تھی۔ مزیدبرآں وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ کے لیے صرف قابل اعتبار کراسنگ ؟؟؟؟ اگر یہ کراسنگ کھول دی جائے تو یہ خیال کہ مصر ایک ملین افراد کو پناہ دینے قابل ہے، قابل اعتبار نہیں، ہم فلسطینی عوام کے لیے امداد کے لیے دیرینہ اور نمایاں ڈونر رہے ہیں۔ گزشتہ سال ہم نے اقوام متحدہ کے ادارے ییو این آر ڈبلیو اے کو13ملین پونڈ دیے تھے جو ہنگامی خوراک کے ساتھ2022ء میں غزہ میں11لاکھ افراد اور مغربی کنارے پر58ہزار افراد تک پہنچے۔


Post a Comment

0 Comments